سن 1947 سے آج تک پاکستان آرمی جنرل کی فہرست

پاکستان کی آزادی کے ابتدائی عرصے میں فوج کے سب بڑے عہدے کا نام کمانڈر انچیف تھا، جو کہ 1972 میں چیف آف آرمی سٹاف کر دیا گیا۔
سن 1947 سے 2020 تک آرمی چیف کی فہرست جنہوں نے پاکستانی فوج کے سب سے بڑے عہدے پر خدمات سرانجام دیں۔
جنرل فرینک میسروی: General Sir Frank Messervy

فرینک میسروی ایک برطانوی جنرل تھے۔ ان کا تعلق 9th Hodson’s Horseیونٹ سے تھا ، انہوں نے پاکستان کی آزادی کے فورا بعد پاک فوج کا چارج سنبھالا اور 10 فروری 1948 تک پاکستان کے پہلے کمانڈر انچیف کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں۔
جنرل ڈگلس گریسی: Douglas Gracey

ان کا تعلق 1st Gurkha Rifles یونٹ سے تھا ، فرینک میسوری کے بعد ، ڈگلس گریس 11 فروری 1948 کو پاکستان کے دوسرے کمانڈر انچیف بنے۔ اور 16 جنوری 1951 کو اپنی مدت ملازمت سے ریٹائر ہوۓ ۔
جنرل ایوب خان

ایوب خان نے پہلے پاکستانی کی حیثیت سے 23 جنوری 1951 کو پاک فوج میں کمانڈر انچیف کا عہدہ سنبھالا۔ ان کا تعلق 1/14 Punjab Regiment یونٹ سے تھا, وہ 27 اکتوبر 1958 کو ریٹائر ہوۓ ۔
جنرل محمد موسیٰ خان

موسیٰ خان طویل عرصے تک کمانڈر انچیف کے عہدے پر فائز رہنے والے آرمی جنرل ہیں ۔ان کا تعلق 6/13 Frontier Force Rifles یونٹ سے تھا۔ انہوں نے 27 اکتوبر 1958 سے 17 ستمبر 1966 تک تقریباً 8 سال پاک فوج کو کمانڈ کیا موسیٰ خان 1965 کی جنگ کے دوران بھی پاکستان کے کمانڈر انچیف تھے۔
جنرل یحییٰ خان

جنرل یحییٰ خان نے موسیٰ خان کے بعد 18جون 1966کوکمانڈر انچیف مقرر ہوۓ۔ ان کا تعلق Baluch Regiment 4/10 یونٹ سے تھا،اورانہوں نے پانچ سال تک اپنے فرائض سرانجام دیے ۔ وہ 20 دسمبر 1971 کو ریٹائر ہوۓ۔
جنرل گل حسن خان

لیفٹیننٹ جنرل گل حسن خان بنگلہ دیش کی تشکیل کے بعد پاکستان کے پہلے کمانڈر انچیف تھے۔ ان کا تعلق ARMOURED CROP یونٹ سے تھا۔ ان کی مدت ملازمت کا عرصہ بہت مختصر تھا ، وہ 20 دسمبر 1971 سے 3 مارچ 1972 تک پاکستان کے آرمی چیف رہے۔گل حسن خان پاکستان کے آخری کمانڈر انچیف تھے۔ اس کے بعد اس عہدے کا نام تبدیل کر دیا گیا تھا۔
جنرل ٹکا خان

جنرل ٹکا خان 3 مارچ 1972 میں پہلے چیف آف آرمی سٹاف مقرر ہوۓ۔ ان کا تعلق ARTILLERYیونٹ سے تھا۔ انہوں نے چار سال تک اپنی اپنی ذمہ داریاں انجام دی ۔اور یکم مارچ 1976 کو اپنے منصب سے ریٹائرہوۓ۔
جنرل محمد ضیاء الحق

جنرل ضیاء الحق پاکستان کے مشہور آرمی چیف میں سے ایک تھے ، وہ یکم مارچ 1976 کو آرمی چیف بنے ۔ ان کا تعلق ARMOURED CROP یونٹ سے تھا۔ ضیاء الحق 17 اگست 1988 کو ایک طیارے کے حادثے میں شہید ہوۓ ۔
جنرل مرزا اسلم بیگ

محمد ضیاء الحق کی شہادت کے بعد جنرل مرزا اسلم بیگ کو 17 اگست 1988 چیف آف آرمی اسٹاف مقرر کیا گیا ۔ ان کا تعلق Baluch Regiment یونٹ سے تھا۔ انہوں نے تین سال تک فوج کی قیادت کی اور 16 اگست 1991 کو ریٹائر ہوئے ۔
جنرل آصف نواز جنجوعہ

جنرل آصف نواز جنجوعہ کا تعلق Punjab Regiment یونٹ سے تھا۔ وہ 16 اگست 1991 کو پاکستان کے آرمی چیف بنے اور تقریباً ڈیڑھ سال کی مختصر ملازمت کےبعد 56سال کی عمر میں 8 جنوری 1993 کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئےتھے۔
جنرل عبدالوحید کاکڑ

آصف نواز جنجوعہ کی اچانک وفات کے بعد جنرل عبدالوحید کاکڑ نے 11 جنوری1993 کو چیف آف آرمی اسٹاف کی ذمےداری سنبھالی ۔ ان کا تعلق Frontier Force Regiment یونٹ سے تھا۔ وہ تین سال بعد 12 جنوری 1996 کو ریٹائر ہوۓ۔
جنرل جہانگیر کرامت

جہانگیر کرامت کا تعلق ARMOURED CROP یونٹ سے تھا۔ انہوں نے 12 جنوری 1996 کو چیف آف آرمی اسٹاف کی ذمےداری سنبھالی، اور ان کی مدت ملازمت 6 اکتوبر 1998 کو ختم ہوئی۔
جنرل جنرل پرویز مشرف

جنرل پرویز مشرف نے 6 اکتوبر 1998 میں پاکستان آرمی کا چارج سنبھالا۔ ان کا تعلق ARTILLERYیونٹ سے تھا۔ وہ 28 نومبر 2007 کو اپنے منصب سے ریٹائر ہوۓ۔
جنرل اشفاق پرویز کیانی

جنرل پرویز مشرف کے بعد جنرل اشفاق پرویز کیانی نے 29 نومبر 2007 کو پاکستان آرمی کا چارج سنبھالا ۔ ان کا تعلق Baluch Regiment یونٹ سے تھا۔ وہ تین سال کی مزید توسیع کے بعد 29 نومبر 2013 کو ریٹائر ہوۓ۔
جنرل راحیل شریف

جنرل راحیل شریف نشان حیدر حاصل کرنے والے میجر شبیر شریف کے بھائی ہیں۔ ان کا تعلق Frontier Force Regiment یونٹ سے تھا۔ راحیل شریف نے29 نومبر 2013 کو چیف آف آرمی اسٹاف کی ذمےداری سنبھالی۔ انہوں نے تین سال تک آرمی چیف کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیے۔ اور 29 نومبر 2016 میں ریٹائر ہوۓ۔
جنرل قمر جاوید باجوہ

ان کا تعلق 16th Baluch Regiment یونٹ سے ہے۔ موجودہ حاضر سروس چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016میں عہدہ سنبھالا اور تاحال اس عہدے پر موجود ہیں۔